اسلاموفوبیا کیا ہے؟



15 مارچ 2019 کے روز نیوزی لینڈ  کے  شہر کرائسٹ چرچ  میں جمعے کے وقت 

  النور مسجد  اور  لَن وڈ اسلامک سینٹر پر ایک 28 سالہ  اسٹریلوی شدت پسند

   برینٹن ہریسن ٹیرنٹ  نے فائرنگ کر کے 51 افراد کو شہید جبکہ 40 سے زائید

 افراد کو زخمی کر دیا۔۔۔ یہ سفید فام شدت پسند اس حملے کو اپنی ہیلمٹ  پر لگے

 کیمرے کے ذریعے فیس بُک پر  لائیو  ٹیلی کاسٹ کرتا رہا۔۔ جس پر بلیک ویب پر

 اس جیسے دہشتگرد واہ واہ کرتے رہے۔۔۔

نیوزی لینڈ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا دہشتگردی کا واقعہ تھا۔۔ نیوزی لینڈ کئی 

معاملات میں سفید فام مغرب سے مختلف ہے۔۔۔ یہ جزیرہ امن اور رواداری کا  جزیرہ 

ہے یہی وجہ سے کہ۔ واقعہ کے بعد  نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم   جسنڈا آرڈن  نے 

 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی تاریخ کا تاریک ترین دن قرار دیا اور وزیر اعظم سمیت

 تمام نیوزی لینڈرز نے مسلمانوں کے اس غم میں اُن کا بھرپور ساتھ دیا۔۔۔

سفید فام دہشتگرد  واقعے کے کچھ ہی منٹ بعد گرفتار کر لیا گیا ۔۔۔ اُس پر مقدمہ چلا

 جس میں پہلے اُس نے صحت جرم سے انکار کیا پھر نہایت ڈھیٹائی سے اپنے فعل کا

 اقرار کر لیا اوراس حملے اور معصوم لوگوں کی شہادت  پر کسی پشیمانی کے نا

 ہونے   کااظہار کیا۔۔۔ اسی مقدمے میں  آج  نیوزی لینڈ کی عدالت نے اُسے عمر قید

 کی سزا سنادی ہے۔۔

برینٹن ہریسن ٹیرنٹ  ناروے کے سفید فارم دہشتگرد   اینڈرس برئیی وک سے بہت

 متاثر تھا جس نے 2011 میں 77 افراد کو قتل کر دیا تھا ۔۔۔ اور اپنے ہی بیان کے

 مطابق وہ اسلام سے دشمنی رکھتا تھا۔۔۔

اسلاموفوبیا  یا اسلام سے ڈر اور خوف اور اس ڈر اور خوف کے باعث نفرت مغربی

 ممالک میں نئی چیز نہیں۔۔۔ اسلاموفوبیا کی مغرب میں تاریخ  کئی سو سالوں پر محیط

 ہے ۔۔۔۔ اسلام کے خوف کی بڑی وجہ یورپی ممالک میں اسلامی فتوحات اور خاص

 توڑ پر  صلیبی جنگیں ہیں۔۔۔ایک وقت تھا جب اسلام سپین سے لے کر ویانا تک پہنچ

 چکا تھا ۔۔۔ پھر ایک وقت آیا انتشار  اور سائنسی ترقی میں پیچھے رہ جانے کی وجہ

 سے افریقہ سے انڈونیشیاء تک اکثر اسلامی ممالک مغربی طاقتوں کی کالونیز بن

 گئیں۔۔۔۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد حالات ایسے بنے کہ ان یورپی طاقتوں کو مسلم ممالک

 کو آزاد کرنا پڑا ۔۔۔ لیکن اسلامی ممالک کی آزادی کے بعد بھی ایک جانب احساس

 برتری اور دوسری طرف  تاریخی خوف  ان ممالک کو لاحق رہا۔۔۔  پہلی جنگ عظیم

 کے بعد   لوزین معاہدہ ،  بالفور ڈیکلیئریشن جیسی مسلمانوں سے نا انصافیاں    اسی

  خوف اور تعصب  کا اظہارتھین۔۔۔ 

مسلمانوں سے خوف کی ایک اور وجہ یورپ میں بڑھتی ہوئی مسلمانوں کی تعداد

 ہے۔۔۔ آبادی کی کمی کی وجہ سے معیشت کا چکا چلانے کے لئے پہلے ان مسلمانوں

 کو نقل مقانی کے لئے حوصلہ افزائی کی گئی۔۔۔ مسلمانوں کی آبادی بڑھنے سے خود

 یوربی شہریوں کو عدم تحفظ ہونے لگا۔۔۔ جس کے پیچھے معاشی عوامل کے ساتھ

 ساتھ تحزیبی خطرہ بھی تھا کیونکہ مسلمان اپنے تحزیب ساتھ لائے تھے جبکہ یورپی

 معاشرے چاہتے تھے کہ مسلمان اپنی تحزیب ترک کر کے اُن کی یورپی تحزیب اپنا

 لین۔۔۔


911کے الم ناک واقعات کے بعد مغرب میں اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا ہے۔۔۔  مغربی

 میڈیا کی محربانی سے دہشتگردی اور اسلام کو ایک مترادف کے توڑ پر پیش کیا گیا 

ہے۔۔۔ اس سوچی سمجھی حکمت عملی کے ذریعے عراق سمت کئی مسلم ممالک پر 

جاہریت  کی راہ ہموار کی گئی۔۔۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسلاموفوبیا اس وقت دنیا کو 

درپیش چیلنجز میں سب سے بڑا چیلنج ہے۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

مشرق واسطہ کا سیاسی نظام، 911کے 23 سال بعد

تجزیہ : ترکی کی حکمت عملی کیا ہے؟؟؟

لبرل اور سرمایہ دارانہ نظام کی بنیادی حقیقت