Posts

Showing posts from January, 2025

لبرل اور سرمایہ دارانہ نظام کی بنیادی حقیقت

Image
 از : محمد بلال افتخار خان توحید سمجھ آ جائے تو مغربی لبرل ازم اور سرمایہ دارانہ نظام سمجھ آ جائے۔۔۔ سرمایہ دارانہ نظام فطرتی نہیں ہے۔۔۔ یہ بنیادی توڑ پر من مانی کی شاہرہ ہے۔۔۔ جس کی بنیاد میں ایک الجھن ہے۔۔۔ اللہ رب العزت نے ہمیں اپنی فطرت پر پیدا کیا۔۔۔ اُس کا کوئی شریک نہیں۔۔۔ ہمارے اربون شریک ہیں۔۔۔ پس سرمایہ دارانہ نظام اسی لیول پر خدائی رستہ اپنا لیتا ہے ہالنکہ اس نظام کے ماننے والون کے تو شریک ہی شریک ہیں۔۔ یہ انفرادیت ، یہ آزادی ،یہ طاقت ۔۔۔۔ اور پھر اس کو اخلاقیات سے بلند سمجھنا۔۔۔ کیا یہ مخلوق کو زیب دیتا ہے؟؟؟ نہیں ہرگز نہیں اسی لئے یہ سرمایہ دارانہ نظام اور لبرل ازم فطرتی نہیں کیونکہ عقل اعلٰی ذات کا ادراک کرواتی ہے۔۔ایک چھوٹی سے دلیل کہ ایک میز خود بخود نہیں بن سکتی تو کائینات اور خود وجود حضرت انسان جو عقل اور جزبات رکھتا ہے کیسے خود بخود بن سکتا ہے۔۔۔ اگر کوئی ایولوشن کی مثال دیتا ہے تو بھائی ایولوشن کے لئے بھی ایک سٹارٹنگ پوائینٹ ہوتا ہے اور وہ سٹارٹنگ پوئینٹ خود با خود وجود میں نہیں آتا ۔۔ عقل اپنی بلوغت تک پہنچنے سے پہلے انکاری ہوتی ہے کیونکہ وہ حواس خمسہ کی م...

آلودہ چشمہ: استعماری اثرات کو شکست دینے کے لیے نظریاتی پاکیزگی کو برقرار رکھنا

Image
محمد بلال افتخار خان ایک چشمہ جو اپنی ابتدا میں ہی آلودگیوں سے گھرا ہوا ہو، اپنی پاکیزگی کھو دے گا ، اور یہ آلودگیاں اس کے پانی کو ابتدا ہی سے آلودہ کر دیں گی، جس کے نتیجے میں آلودہ دھارا بہے گا۔ اسی طرح، اگر نظریاتی دائرہ—جہاں سے خیالات جنم لیتے ہیں—غیر ملکی اثرات سے گھرا ہوا ہو، تو نتیجے میں بننے والا نظریہ خالص نہیں ہوگا بلکہ اصلی اور غیر ملکی عناصر کا ایک مرکب ہوگا۔ یہ فریم ورک غیر ملکی ہوگا لیکن اصل معلوم ہو سکتا ہے، اور اعمال غیر ملکی خیالات سے متاثر ہوں گے جبکہ وہ اصل یا مقامی سوچ پر مبنی دکھائی دیں گے۔ اس کا نتیجہ مختلف اثرات کا ایک مرکب ہوگا، اور اس کے نتائج غیر ملکی مفادات کو فائدہ پہنچائیں گے، جس سے نظریاتی الجھن پیدا ہوگی۔ اب، یہ مثال کسی کو یہ سوچنے پر مجبور کر سکتی ہے کہ یہ اجنبیت کے خلاف نفرت  کو فروغ دیتی ہے، لیکن یہی وہ بات ہے جو وہ آپ سے چاہیں گے کہ آپ سوچیں۔ کسی بھی اسلامی تحریک کی کامیابی کے لیے، نظریاتی سطح پر پاکیزگی کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اسلام بھائی چارے اور انسانی زندگی و جائیداد کے احترام کی تعلیم دیتا ہے، کیونکہ سب آدم اور حوا کی اولاد ہیں۔ لہٰذا، اسلا...

نوآبادیاتی میراث، نظریاتی بالادستی، اور اسلامی تحریکوں کا آلہ کار بنانا

Image
  Note :Google translate has been used to translate english article into Urdu تحریر محمد بلال افتخار خان نوآبادیاتی وراثت اور لبرل ازم کے نظریاتی غلبے سے گہرا اثر انداز ہونے والا جدید عالمی نظام مسلم دنیا کی جغرافیائی سیاست کی تشکیل جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلامی معاشروں میں شناخت، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مسلسل بحرانوں کا پتہ استعمار کے ساختی تشدد اور مغربی تسلط کی طرف سے مسلط نظریاتی محکومیت سے لگایا جا سکتا ہے۔ ان اثرات نے دیسی تمثیلوں میں ہیرا پھیری کی ہے اور تقسیم کو فروغ دیا ہے، جس سے مخمصوں کے اندر مخمصے پیدا ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر، افغانستان اور پاکستان کے درمیان تاریخی دراڑ اس بات کی ایک پریشان کن مثال کے طور پر کام کرتی ہے کہ کس طرح نوآبادیاتی جوڑ توڑ نے اختلاف کے بیج بوئے جو آج تک برقرار ہے۔ انتہا پسندی کو بھی وقت کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے اور اس کی دوبارہ تشریح کی گئی ہے، جو اکثر اسلامی فقہ یا اخلاقیات کی مستند روح کے بجائے بیرونی طاقتوں کے سٹریٹیجک مفادات سے ہم آہنگ ہوتی ہے۔ ان مظاہر کا جائزہ لینے سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ جس چیز کو "اسلامی دہشت گردی" کا نام...